شیخ الأزہر نے کہا کہ ہم ازبکستان میں عربی زبان سکھانے کے لیے ایک مرکز کے قیام کے لیے تیار ہیں، تاکہ اس کے علماء کی جانب سے امت کے ورثے کو محفوظ رکھنے کی قدر دانی کرنے کے لیے۔
عزت مآب امام اکبر نے فرمایا: الأزہر شریف ازبکستان کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات پر فخر کرتا ہے اور اس تعلق کو اس اسلامی ملک کی عظیم تاریخ کے مطابق مزید مستحکم بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جس سے بڑے بڑے علماء نے جنم لیا، جنہوں نے اسلامی ورثے کو محفوظ رکھنے، اس کی حفاظت اور اسے وقت کے ساتھ زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
عزت مآب امام اکبر نے قاہرہ میں ازبکستان کے سفیر، منصور بیک، سے ملاقات کے دوران بتایا کہ الأزہر نے چار ہزار سے زائد ازبکی طلباء کا خیرمقدم کیا ہے جو مختلف تعلیمی مراحل، بشمول پری اسکول سے لے کر پوسٹ گریجویٹ سطح تک، میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ الأزہر ازبکستان میں عربی زبان سکھانے کے لیے ایک مرکز کے قیام کے لیے تیار ہے، تاکہ اس ملک کے عوام کو قرآن کی زبان سیکھنے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ اس کے علاوہ، الأزہر ازبکستان کے ائمہ کو عالمی اکیڈمی برائے ائمہ و مبلغین میں تربیت دینے کے لیے میزبانی کرنے کے لیے بھی تیار ہے، تاکہ وہ دینِ اسلام کی خدمت میں مزید بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
اپنی طرف سے، ازبکستان کے سفیر نے شیخ الأزہر سے ملاقات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ان کی جانب سے صحیح دین کی ترویج کے لیے کی جانے والی بڑی کوششوں کو سراہا۔ خاص طور پر ازہری منہجِ وسطیت کے ذریعے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیخ الأزہر کی ازبکستان کے معتدد دورے دونوں طرف کے تعلقات کی ترقی میں مؤثر ثابت ہوئے ہیں، خصوصاً دعوتی اور تعلیمی شعبوں میں۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ موجودہ دور میں الأزہر شریف اور ازبکستان کے مذہبی امور کی وزارت کے درمیان ایک کامیاب تعاون ہو رہا ہے، جس میں مشترکہ کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد اور الأزہر شریف کے علماء اور اساتذہ کی مدد سے مختلف دینی و لسانی علوم میں رہنمائی حاصل کی جا رہی ہے۔