بتاریخ: 14 تا 24 جون 2017، سرگرمیاں:
اس قافلے نے ایک زبردست دعوتی کوشش کی جس نے اسلامی مراکز میں اپنی پہچان اور شناخت بنائی جیسے کہ ہم بیان کریں گے، اس کے علاوہ بہت سے پروگراموں کا انعقاد، جو ایک دوہری کوشش کی نمائندگی کرتا تھا جس کے لیے اراکین کو بہت سی کوششیں کرنے کی ضرورت تھی۔ جس کو انہوں نے اچھے انداز سے سر انجام دیا، جس کا فرانسیسی خدوخال پر بھی اور کونسل اور اس کی کوششوں کو متعارف کرانے پر اچھا اثر پڑا، جیسا کہ یہ مندرجہ ذیل سطور میں آئے گا۔ تبلیغی سرگرمیاں: قافلے کی تبلیغی سرگرمیاں مسلسل دس دنوں میں مختلف طرح کی رہیں، جو کہ قافلے کے بیشتر ارکان نے اپنی آمد کے پہلے دن سے ہی دعوتی سرگرمیوں کی مشق شروع کر دی تھیں، باوجود اس کے کہ وہ اپنی رہائش گاہوں میں جو کہ مساجد میں تھیں تاخیر سے پہنچنے تھے، ( ان سرگرمیوں میں) دروس دینا مختلف نمازوں کی امامت جن میں فرض نمازیں بھی تھیں اور نماز تراویح اور تہجد بھی۔
فرانس کے کئی شہروں میں دس دنوں کے دوران قافلے کی طرف سے کی گئی تبلیغی سرگرمیوں کا بیان درج ذیل ہے:
دروس اور لیکچرز: قافلے کے ارکان کی اہم سرگرمیوں میں سے ایک مساجد میں مذہبی دروس اور لیکچر دینا تھا، جہاں ہر رکن روزانہ کم از کم دو لیکچر دیتا تھا۔ اس کے مطابق قافلے کے ارکان نے اجتماعی طور پر کم از کم دو سو اسی (280) درس اور لیکچر دیے جو مختلف موضوعات اور محاور پر مشتمل تھے۔ جو عمومی مسائل فکری مشاغل اور فقہ کے کچھ پہلوؤں، اخلاقیات اور رقائق پر مشتمل تھے۔ جمعہ کے خطبات: قافلے کے ارکان نے فرانس کے اسلامی مراکز میں جمعہ کے خطبات دیے جن کی تعداد تقریباً 10 خطبوں تک پہنچتی ہے۔ ان خطبات کے مندرجات مختلف تھے جو ان موضوعات کو شامل ہیں: رمضان کے فضائل، عید الفطر کے احکام، ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نبی رحمت ہیں، اور قرآن پاک بطور طرز زندگی۔
تقریبات اور دورے:
اراکین نے بہت سی تقریبات منعقد کیں، اور فرانسیسی معاشرے کے بہت سے اداروں اور مراکز جیسے گرجا گھروں، خانقاہوں، سکولوں کے دورے کیے اور کچھ فکری لوگوں کی بھی زیارت کی ان دوروں اور تقریبات کی تعداد (25) تک پہنچتی ہے، ان دوروں کا فائدہ الازہر، مسلم کونسل آف ایلڈرز، اس کے اہداف اور مشن کو متعارف کرانے میں ممد ومعاون ثابت ہوا، کہ کس طرح کونسل کا مشن پوری دنیا میں امن کی ثقافت کو پھیلا رہا ہے اور امت کی قوت مدافعت کو مضبوط کر رہا ہے، خاص طور پر اس کے نوجوان میں تشدد اور تکفیر کی گفتگو کے خلاف، غلط فہمیوں کی اصلاح کر کے اور امت کے جسم اور اس کے اجزاء میں اعتدال پسند مذہبی عقیدے کو زندہ کر کے، ان دوروں میں کچھ اہم اور فوری مسائل پر بہت سے مکالمے بھی شامل تھے، جیسے کہ انتہا پسندی اور اس سے نمٹنے کی شکلیں اور اس سے نمٹنے میں الازہر اور کونسل آف ایلڈرز کا کردار۔