جنوبی فرانس کے صدر کا کہنا تھا: ازہر شریف کا منہج، تکثیریت اور بقاۓ باہمی کے ضمن میں اس کا موقف فرانس اور یورپ میں بہت مقبول ہے۔
گرینڈ امام پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر نے قاہرہ کے دورے پر آئے جنوب فرانس کے صدر رونو موزلے اور وفد کا استقبال کیا ، گرینڈ امام نے کہا: اسلام اور تمام آسمانی مذاہب انتہا پسند جماعتوں کی طرف سے کیے جانے والے تشدد سے بری ہے، انہوں نے اس ضرورت کا اعادہ کیا کہ ان جماعتوں کا مقابلہ کیا جائے اور انہیں بڑھنے سے روکا جائے کیونکہ یہ جماعتیں مشرق و مغرب میں استحکام اور سماجی رواداری کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دین کو سیاست میں استعمال کرنے سے روکا جائے کیونکہ دنیا میں دہشت گردی کو غذا دینے والے اسباب میں سے ایک یہ بھی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ازہرشریف دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور مذاہب کو مجرمانہ سرگرمیوں سے بری کرانے کیلئے دنیا کے بڑے دینی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ازہر شریف اور ویٹیکن کے مابین متحدہ عرب امارات کے دارالخلافہ ابوظہبی میں انسانی بھائی چارے کے معاہدے پر دستخط ہوئے، انہوں نے اسلام کی حقیقت کو پہنچانے اور نوجوانوں کو انتہا پسند افکار سے دھوکہ کھانے سے بچانے کے لیے ازہر اور مغربی ممالک کے مابین باہمی تعاون کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
دوسری جانب جنوبی فرانس کے صدر نے کہا کہ عالم اسلام کی بڑی شخصیت کے طور پر گرینڈ امام کوان کا ملک بہت اہمیت دیتا ہے، انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ازہر شریف کا منہج، تکثیریت اور بقاۓ باہمی کے ضمن میں اس کا موقف فرانس اور یورپ میں بہت مقبول ہے، انہوں نے فرانس میں جمہوریت کے لیے نقصان دہ انتہاپسند افکار عام ہوجانے کے اس ماحول میں امن و سلامتی کی اقدار اور سماجی بقاء کے لیے فرانس ازہر شریف کے مابین مزید تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔