جمہوریہ گیمبیا کی خاتون اول: ازہر اعتدال اور رواداری کا قلعہ ہے اور ہمارے نوجوان یہاں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے قاہرہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران جمہوریہ گیمبیا کی خاتون اول مسز فاطمہ باہ بارو کا استقبال کیا ہے اور امام اکبر نے جمہوریہ گیمبیا کی خاتون اول اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر گیمبیا کے طلبہ کو ازہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے مختص اسکالرشپس کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہے اور ساتھ ہی گیمبیا کے اماموں کا استقبال کرنے، انہیں تربیت دینے اور انہیں انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے کے لئے جدید ترین طریقہ کار سے آگاہ کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔ امام اکبر نے ازہر کی جانب سے افریقی براعظم ممالک کے لئے مذہبی اور سماجی سطح پر مستقل حمایت کی تصدیق کی ہے اور اسی وجہ سے ازہر دعوتی، طبی اور امدادی قافلوں کے ذریعے براعظم کے ممالک میں بھیجتا ہے، تاکہ وہاں کے لوگوں کی مختلف فکری اور انسانی خطرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کی جا سکے۔ ملاقات کے دوران امام اکبر نے وضاحت کی ہے کہ ازہر نے افریقی طلباء کے لئے شریعہ اور عرب کالجوں کے علاوہ پریکٹیکل کالجوں جیسے میڈیسن، انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں داخلہ لینے کا دروازہ کھولا ہے تاکہ دعوتی اور انسانی کردار کے علاوہ براعظم کے ممالک میں ترقیاتی اہداف کے حصول میں ان کا تعاون ہو سکے۔ اسی سلسلہ میں جمہوریہ گیمبیا کی خاتون اول مسز فاطمہ باہ بارو نے کہا کہ گیمبیا کے نوجوان اسلامی دنیا میں اعتدال اور رواداری کے قلعے ازہر میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہش مند ہیں اور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ازہر اور اس کے عالمی مشن کو چاہنے والے گیمبیا کے پیارے لوگوں کو تعلیمی اور دعوتی خدمات فراہم کرنے کے لئے ایک ازہری انسٹی ٹیوٹ اور عربی زبان سکھانے کے لئے ایک مرکز کھولا جائے۔ قابل غور یات یہ ہے کہ شیخ ازہر، امام اکبر نے اس سال کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ گیمبیا کے طلبہ کو دئے جانے والے اسکالرشپس کی تعداد کو دوگنا کر دیا ہے اور اس سال کے آغاز میں تمام سائنسی اور مذہبی شعبوں میں تقسیم کئے جانے والے وظائف کی تعداد 16 ہو گئی ہے اور ابھی ازہر میں 35,000 سے زائد غیر ملکی طلبہ کے علاوہ 51 گیمبیا کے مرد اور خواتین طالب علم زیر تعلیم ہیں جو اس کے کوریڈورز اور اس کی ممتاز یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں علوم حاصل کر رہے ہیں۔