امام اکبر نے امریکن کمیشن کے وفد سے ملاقات کے وقت کہا کہ اسلام عقیدہ کی آزادی کو تسلیم کرنے میں سب پر سبقت لے گیا ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے دورہ قاہرہ کے دوران امریکن کمیشن برائے مذہبی آزادی کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ 2012 میں ازہر نے عقیدہ کی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے ایک دستاویز جاری کیا تھا؛ کیونکہ اسلام ایک مذہب کی بحیثیت سے اس آزادی کو منظور کرنے میں ہر ایک پر اس بنیاد کی وجہ سے سبقت لے گیا ہے کہ مذہبی عقیدہ دل کا معاملہ ہے جسے مسلط نہیں کیا جا سکتا ہے اور قرآن کریم نے متعدد آیات میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دین میں کوئی جبر نہیں ہے اور یہ ان اصولوں میں سے ایک ہے جس سے تجاوز نہیں کیا جا سکتا ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ ازہر ہمیشہ اسلام کے پیغام کو پہنچانے اور اس کے حقائق کو پرسکون مکالمے اور تعمیری گفتگو کے ذریعے واضح کرنے میں صحیح قرآنی نقطہ نظر کی پیروی کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ اپنے افراد کے درمیان بقائے باہمی کے سلسلہ میں مصری ماڈل اسلامی تصورات کی رواداری کا نتیجہ ہے جس نے مصری ثقافت کو دوسرے کے لئے قابل قبول بنایا ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ مصری فیملی ہاؤس جس کی چھتری تلے مصری گرجا گھر ازہر کے ساتھ ہے ان اقدار کو نسلوں کے درمیان پھیلانے اور سماجی مسائل کے نتیجے میں وقتاً فوقتاً پیدا ہونے والے اس تناؤ کو ختم کرنے کے لئے کام کرتے ہیں جسے بعض لوگ فرقہ وارانہ لباس پہنانے کی کوشش کرتے ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ جب تک مغرب کے لوگ مشرقی لوگوں میں مذہب کی قدر واہمیت کو نہیں سمجھیں گے تب تک دونوں فریقوں کے درمیان ایک بڑا خلا باقی رہے گا اور اسی سے متعلق وفد کے ارکان نے بھی وضاحت کی ہے کہ مصری معاشرے میں ازہر نے جو کردار ادا کیا ہے اس سے تمام لوگوں کی حفاظت ہوتی ہے اور اس سے مصر کا مستقبل زیادہ محفوظ ہوا ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ انہوں نے مصریوں اور دنیا بھر کے مذہبی رہنماؤں کے درمیان امام اکبر کے مقام ومرتبہ کو جانا ہے۔