شیخ الازہر نے صربیا کے وزیرِاعظم سے ملاقات کی صربی مسلمانوں کی علمی و دینی معاونت بڑھانے پر گفتگو

شيخ الأزهر يستقبل رئيس الوزراء الصربي لبحث سُبُل تعزيز التعاون العلمي والدعوي لمسلمي صربيا .jpeg





عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف اور مسلم کونسل آف ایلڈرز کے چیرمین نے بدھ کے روز صربیا کے وزیرِاعظم ڈاکٹر جورو ماتسوت کا مشیخۃ الأزہر میں استقبال کیا۔ اس ملاقات میں صربیا کے مسلمانوں کی دینی و علمی مدد بڑھانے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی گئی۔

شیخ الازہر نے اس موقع پر کہا کہ الأزہر صربیا کے مسلمانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ اس میں خاص طور پر ائمہ و واعظین کی تربیت شامل ہے، جو الأزہر کی عالمی اکیڈمی میں کی جائے گی، تاکہ وہ آج کے فکری و دینی چیلنجز کا سامنا علم و منطق سے کر سکیں۔ آپ نے کہا کہ تربیت میں اخوتِ انسانی، مثبت بقائے باہمی، مغربی معاشروں میں مسلمانوں کا انضمام، اسلام میں عورت کے حقوق، اور انتہا پسند گروہوں کے دلائل کا ردّ شامل ہو گا۔

مزید برآں، الأزہر نے صربیا کے مسلمان طلبہ کے لیے جامعہ الأزہر میں تعلیم حاصل کرنے کے دروازے کھولنے کی پیش کش کی، اور صربیا میں عربی زبان سیکھانے کا مرکز قائم کرنے کی تجویز دی، تاکہ مسلمانوں کو قرآن کی زبان سیکھنے کا موقع میسر آ سکے۔

شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ الأزہر ہمیشہ امن، رواداری، اور انسانی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے، اور اپنے طلبہ میں یہ شعور اُجاگر کرتا ہے کہ وطن سے محبت مقدس فریضہ ہے، اور تنوع و اختلاف فطری حقیقت ہے جسے اللہ نے باقی رکھنے کا فیصلہ کیا۔ صربیا کے وزیرِاعظم نے کہا کہ ہم الأزہر سے تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں

اپنی جانب سے، صربیا کے وزیرِاعظم ڈاکٹر جورو ماتسوت نے شیخ الازہر سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک الأزہر کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، خاص طور پر تعلیمی اور دینی شعبوں میں۔ انہوں نے کہا کہ صربیا چاہتا ہے کہ اس کے طلبہ جامعہ الأزہر میں تعلیم حاصل کریں — نہ صرف یونیورسٹی کی سطح پر، بلکہ اسکول کے درجوں میں بھی۔

وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صربیا، الأزہر اور صربی جامعات کے درمیان تحقیقی اور علمی تعاون کے معاہدے کرنا چاہتا ہے، تاکہ طلبہ و اساتذہ کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبے اور سائنسی ترقی کو فروغ ملے۔آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ صربیا اسلامی دنیا اور خصوصًا الأزہر سے اپنے تعلقات مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، اور اس بات پر فخر ہے کہ ان کے ملک نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے حق میں ووٹ دیا۔ ساتھ ہی، ان کا ملک فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور آزاد ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025