شیخ الازہر نے لبنان کو فوری طبی اور امدادی قافلہ بھیجنے کی ہدایت کی۔
امام اکبر ، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب ، شیخ الازہر شریف نے آج بدھ کو ہدایت کی کہ وہ ازہر سے لبنان کے لیے فوری طبی اور امدادی قافلہ بھیجیں۔ یہ لبنان میں ہمارے بھائیوں کے ساتھ یکجہتی اور بیروت دھماکے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہے جس نے لبنان کے دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا، اور دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے دلوں کا خون کیا۔ گرینڈ امام نے اس انسانی مشکل میں یکجہتی اور لبنان کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت پر زور دیا ، اور اس اصلی عرب ملک اور اس کے معزز لوگوں کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے پر زور دیا۔ تاکہ دھماکے سے ہونے والے اثرات اور نقصانات کو کم کیا جائے ، اور اس آزمائش پر قابو پایا جائے اور لبنان کو حفاظت اور استحکام کی طرف لایا جائے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کی امداد وضع داری نہیں ہے ، بلکہ برادر لبنانی عوام کا ایک موروثی حق ہے ، اور عرب اور اسلامی ممالک کا ایک شرعی اور انسانی فریضہ ہے، اور تمام ممالک جو یہ انسانی امداد فراہم کرنے کے قابل ہیں ( ان کا بھی انسانی فریضہ ہے)۔ قافلے کی سربراہی پروفیسر ڈاکٹر محمد محرصاوی چانسلر ازہر یونیورسٹی کر رہے ہیں ، ان کے ساتھ ازہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمود صدیق ہوں گے، قافلے میں مختلف خصوصیات کے حامل ازہر میڈیکل کالج کے پروفیسرز کا ایک گروپ شامل ہے۔ جن میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ ، نازک حالات ، آرتھوپیڈکس اور پلاسٹک سرجری ، نیورو سرجری ، کان ، ناک اور گلے کی سرجری۔ اینستھیزیا ، انتہائی نگہداشت ، امراض چشم ، عمومی سرجری ، ان کے ساتھ مشیخہ الازہر سے امدادی قافلوں کی ایک بڑی تعداد ساتھ تھی امام اکبر نے قافلے کو ہدایت کی کہ وہ تمام ضروری طبی آلات ، ادویات ، طبی سامان اور کھانے پینے کی اشیاء سے لیس ہو۔ شیخ الازہر نے بیروت بندرگاہ دھماکے کے بعد کل ایک بیان جاری کیا ، جس میں متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا گیا ، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی کی خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے لبنان کے ساتھ ازہر کی مکمل یکجہتی کا بھی اظہار کیا اور دنیا کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ لبنان کو اس انسانی تباہی پر قابو پانے کے لیے فوری امداد اور تعاون فراہم کریں۔