شیخ الازہر : صہیونی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی کے لیے امید کی کرن ہے
امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمدطیب شیخ الازہر شریف نے گذشتہ جمعہ بین الاقوامی جرائم کی عدالت سے جاری ہونے والے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں فلسطینی مقبوضہ علاقے پر صہیونی ادارے کے جنگی جرائم کے خلاف عدالت کو فیصلہ سنانے کااختیاردیاگیا ہے۔ بین الاقوامی عدالت کا یہ قدم فلسطینی عوام کے حق میں اِن غیر انسانی جرائم کی تحقیقات کے لیے راہ ہموار کرتا ہے ۔
یہ بیان ان کی جانب سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر عربی اور انگریزی میں کی گئی ایک پوسٹ کے دوران سامنے آیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ : بین الاقوامی جرائمی عدالت کا فلسطینیوں کے حق میں صہیونی جنگی جرائم کی تحقیقات کا ارادہ ظاہر کرنا، فلسطینیوں کے غصب شدہ حقوق کے جزء کی بازیابی کے لیئے امید کی کرن ہے ۔میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت کرے یہاں تک کہ ان کی مستقل مملکت قائم ہو جائے جس کی راجدھانی قدس شریف ہو۔
امریکی وزارت خارجہ نے کل سنیچر کو وزارت کے ترجمان نیڈ پرائس کے ایک مراسلے کے ذریعہ بین الاقوامی جرائمی عدالت کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ، جس میں انہوں نے کہا کہ: فلسطینیوں کے معاملے میں بین الاقوامی جرائمی عدالت کا جو فیصلہ آیا ہے امریکہ کو اس پر اعتراض ہے۔ جبکہ صیہونی ادارے کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس فیصلے کو "یہودی مخالف" فیصلہ قراردیا ہے ۔
دوسری طرف فلسطینی صدر عباس ابو مازن نے بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لیئے یہ ایک عظیم دن ہے کیونکہ آج ہمیں وہ مل گیا جو ہم چاہتے تھے ، اور آج سے بین الاقوامی عدالت کی مشینری ان مقدمات کو قبول کرنا شروع کر دے گی جو ہم نے پہلے سے پیش کر رکھا ہے ۔