اکتساب الازہر 2024.. ایک اہم کردار اور مسلسل عطاء بادشاہ اور صدور امام الطیب کی موجودگی میں

حصاد الأزهر ٢٠٢٤.jpeg

امام طیب سال 2024ء میں 16 بادشاہوں اور صدور کے ساتھ دنیا و انسانیت کو درپیش مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے
امام طیب نے 2024 میں کئی اہم واقعات پر اپنا موقف ریکارڈ کرایا۔ اس دوران، مشیخة الازہر نے دنیا کے بادشاہوں اور رہنماؤں کو اپنے دروازے کھول کر خوش آمدید کہا، امام طیب نے دنیا کے مختلف دارالحکومتوں کے دروازے  کھٹکھٹائے تاکہ وہاں کے بادشاہوں اور صدور سے ملیں۔ امام طیب نے اپنی آواز بلند کی اور الأزہر کا پیغام دنیا بھر میں پہنچایا۔ 2024 میں امام طیب نے 16 بادشاہوں اور صدور سے ملاقات کی اور مختلف عالمی مسائل پر اپنی آراء پیش کیں جو آج پوری انسانیت کو پریشان کر رہی ہیں۔
شیخ الازہر نے آرمینیا کے وزیر اعظم کا استقبال کیا مارچ 2024.. اور شیخ سلیم البشری کے فتوی پر بات چیت کی۔ 

عزت مآب امامِ اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر، نے 2024 میں اپنے دفتر میں آرمنیا کے وزیرِ اعظم "نکول پشینیان" کا استقبال کیا اور دونوں نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ تعاون کے طریقوں پر بات چیت کی۔ امام اکبر  نے ازہر اور آرمنیا کے مابین گہرے تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے شیخ سلیم البشری کے 1909 میں آرمینیوں کے قتل عام کے بارے میں جاری کردہ فتویٰ کا تذکرہ کیا۔ امام اکبر نے بتایا کہ یہ فتویٰ ازہر کے اصولوں کی نمائندگی کرتا ہے جس میں کسی بھی قسم کے حملے کو مسترد کیا گیا ہے، چاہے حملے کا شکار غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔
شیخ الأزہر نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا مارچ 2024ء میں استقبال کیا… اور غزہ اور اونروا کے بارے گفتگو کی۔ 
عزت مآب امامِ اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے 2024ء مشیخة الازہر میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری، جناب انٹونیو گوٹیرش کا استقبال کیا۔ ان کے ہمراہ "فلپ لازارینی"، اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد اور بحالی کی ایجنسی (اونروا) کے کمشنر جنرل بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امام اکبر نے جناب انٹونیو گوتیریش کا الأزہر شریف میں خیرمقدم کیا اور فلسطینی حقوق کی حمایت میں ان کے جرات مندانہ موقف کو سراہا۔ اور غزہ میں انصاف و انسانی حقوق کے دفاع میں ان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے واضح طور پر اس بات پر زور دیا کہ دنیا اس وقت غیر اخلاقی اور غیر مقصود سمت میں جا رہی ہے اور انسانیت کے اصولوں کا فقدان ہے۔ امام اکبر نے کہا کہ دنیا بھر میں بے گناہ خون بہانے کا سلسلہ جاری ہے اور سب کو متحد ہو کر ان مظالم کو روکنے کی ضرورت ہے۔

"شیخ الأزہر نے بوسنیا کے صدر کا استقبال کیا (اپریل 2024) .. اور بوسنیا کے صدر نے الأزہر کے اپنے ملک پر احسانات کا ذکر کیا۔
عزت مآب امامِ اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الأزہر شریف، نے 2024ء مشیخة الازہر میں بوسنیا اور ہرزیگووینا کے صدر، جناب دينيس بشيروفيتش کا استقبال کیا۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مسلم دنیا کو درپیش اہم مسائل اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ امام اکبر نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں صیہونیوں کے ہاتھوں ہونے والی نسل کشی انسانیت پر ایک داغ ہے، جو ہمیں بوسنیا اور ہرزیگووینا کے مسلم باشندوں پر ہونے والی نسل کشی کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حالات مسلمانوں کے اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں، کیونکہ اتحاد ہی وہ واحد حل ہے جس کے ذریعے امت مسلمہ ان مسلسل بحرانوں سے نکل سکتی ہے۔
اپنی جانب سے، بوسنیا کے صدر نے عزت مآب امام اکبر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا: 'ہم اپنے ملک اور ازہر شریف کے درمیان تاریخی تعلق پر فخر  محسوس کرتے ہیں، یہ عظیم اسلامی ادارہ ہے، اور اٹھارویں صدی کے آغاز سے لے کر آج تک ہمارے 300 سے زائد جید علماء جامعہ ازہر سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں، جو ہمارے ملک میں جید علماء کے طور پر مشہور ہوئے اور انہوں نے ہماری قوم کی ترقی میں حصہ لیا۔ ان کا ہماری قوم کی تاریخ پر گہرا اثر ہے۔ جامعہ ازہر کے فارغ التحصیل افراد ہمارے ہاں بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور مختلف علمی، قیادتی اور تعلیمی منصب پر فائز  ہیں۔
شیخ الأزہر نے آذربائیجان کے صدر کا استقبال کیا (جون 2024).. اور آذربائیجان کے صدر نے شیخ الأزہر کو ملک کے دورے اور COP29 میں شرکت کی درخواست کی۔

شیخ الأزہر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے 2024 میں، مشیخة الأزہر میں، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا استقبال کیا، اور دونوں نے آذربائیجان اور الأزہر کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات کی۔ آذربائیجان کے صدر نے شیخ الأزہر کو ملک کا دورہ کرنے اور اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے کانفرنس COP29 اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مذہبی قائدین کی کانفرنس میں شرکت کی رسمی دعوت دی۔ عزت مآب امام اکبر نے اس دعوت کا خیرمقدم کیا۔

شیخ الأزہر ملائیشیا کے دورہ میں (جولائی 2024) بادشاہ نے ان کا استقبال کیا اور وزیر اعظم نے ان کا اعزاز کیا۔

عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر کے 2024ء میں ملائیشیا میں متعدد  مقامات پر دورہ کیا جہاں ان کا ملائیشیا کے بادشاہ ابراہیم بن سلطان اسکندر نے کوالالمپور کے شاہی محل میں استقبال کیا۔ دونوں نے ملائیشیا کو ازہر کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر انتہاپسندی کے خلاف جدوجہد کے شعبے میں۔ اس دوران بادشاہ نے اپنے طے شدہ دورے کو معطل کیا تاکہ وہ شیخ الأزہر سے ملاقات کر سکیں۔
عزت مآب امام اکبر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر اور داتو سری انور ابراہیم، ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ملائیشیا کے علماء اور نوجوان محققین کے لیے ایک خصوصی مجلس کا افتتاح کیا، جس میں اسلام کی وسطیت اور اس کی رواداری پر بات چیت اور تبادلہ خیال کیا گیا، اور اسلامی طریقہ کار کو سماجی بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اجاگر کیا گیا۔ اس کے علاوہ امام اکبر نے عالمی اسلامی یونیورسٹی میں ایک لیکچر دیا، جس میں اسلامی دنیا کو درپیش موجودہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر روشنی ڈالی گئی۔
شیخ الأزہر تھائی لینڈ کا دورہ (جولائی 2024)۔۔ ملک کے بادشاہ اور وزیر اعظم سے ملاقات اور پارلیمنٹ کا دورہ

عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر کا 2024ء میں تھائی لینڈ کا دورہ ایک خصوصی سرکاری اور عوامی استقبال حامل تھا جو ان کی عالمی سطح پر اسلام کے نمائندے کے طور پر اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے تھائی لینڈ کے بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن اور ان کی بیگم سے ملاقات کی، جہاں دونوں کے درمیان مذہبی رواداری کی اہمیت اور ثقافتی تنوع والی کمیونٹیز میں پُرامن بقائے باہمی کے بارے میں گہری بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ شیخ الأزہر نے تھائی وزیر اعظم سریتھا تھاویسین سے بھی ملاقات کی اور ازہر اور تھائی لینڈ کے درمیان تعلیمی اور دینی تربیت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ 
بنکاک، تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں اسلامی مرکز نے عزت مآب امام اکبر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر، کے لیے تھائی لینڈ کے مسلمانوں کے ساتھ ایک عوامی اجتماع کا انعقاد کیا، جس میں 45 صوبوں سے ہزاروں مسلمانو ں نے شرکت کی۔ اس موقع پر عزت مآب شیخ آرون بون شؤم (محمد جلال الدین بن حسین)، تھائی لینڈ کے بزرگ علماء کے چیئرمین، اور تھائی لینڈ کے اہم مذہبی رہنما اور آئمہ بھی موجود تھے۔
تاریخی طور پر پہلی بار.. شیخ الأزہر نے تھائی لینڈ پارلیمنٹ کا دورہ کیا۔ اور پارلیمنٹ کے اسپیکر اور کئی ارکان سے ملاقات کی۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر نے شیخ الأزہر کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ عزت مآب امام اکبر کا تھائی لینڈ پارلیمنٹ کا دورہ تھائی لینڈ پارلیمنٹ کے ریکارڈ میں ایک روشن تاریخی صفحہ ہے۔ انھوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ احسان اور فخر محسوس کرتے ہیں کہ یہ شیخ الأزہر کا تھائی لینڈ پارلیمنٹ کا پہلا دورہ ہے، اور یہ دورہ تھائی لینڈ کے عوام کے لیے یادگار رہے گا اور تھائی لینڈ کی پارلیمنٹ کی تاریخ میں ایک یادگار موقع کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
شیخ الأزہر کا انڈونیشیا میں دروہ(جولائی 2024)۔۔ صدر اور وزیر دفاع (منتخب صدر) سے ملاقات اور عوام کے درمیان 
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے 8 سے 11 جولائی 2024ء تک انڈونیشیا کا دورہ کیا، جس دوران ان کی زیارات کا شیڈول مختلف تقریبات اور ملاقاتوں سے بھرپور تھا، جو الأزہر شریف کے مرکزی کردار کو وسطیت اور اسلامی تعاون کے فروغ میں اجاگر کرتی ہیں۔ زیارات کا آغاز جکارتا کے سوکارنو ہاتا ایئرپورٹ پر ایک شاندار سرکاری استقبال سے ہوا، جہاں شیخ الأزہر کا استقبال حکومتی اور مذہبی شعبے کے اہم عہدیداروں نے کیا، اس کے ساتھ ہی بڑے اسلامی اداروں جیسے جمعیت نہضة العلماء اور جمعیة المحمدیہ کے ہزاروں اراکین بھی موجود تھے، جو ایک علامتی انداز میں عزت و احترام کے ساتھ شیخ الازہر کی شخصیت کی قدر و منزلت کو ظاہر کرتے ہیں، اور یہ ایک ایسا روایتی قدم تھا جو عزت مآب امام کی تواضع اور گہری عزت کا غماز تھا۔
زیارت کے دوران، شیخ الأزہر نے انڈونیشی صدر جوکو ویدودو سے صدارتی محل میں ملاقات کی اور دونوں نے تعلیم کے میدان میں الأزہر اور انڈونیشیا کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے طریقوں پر بات کی۔ اس کے علاوہ انڈونیشی طلباء کے لیے الأزہر میں وظائف کے پروگرامز کو وسعت دینے اور جامعة الأزہر کے ساتھ تعاون کے پروٹوکولز پر دستخط کیے گئے۔ انڈونیشی صدر نے شیخ الأزہر کا انڈونیشیا میں خیرمقدم کیا اور اس اہم اور متاثر کن دورے کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو انڈونیشی عوام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ شیخ الأزہر کو انڈونیشی عوام میں بڑی محبت اور احترام حاصل ہے۔ الأزہر الشریف انڈونیشیا کے مسلمانوں کے لیے شرعی علوم اور عربی زبان کی پہلی مرجعیت ہے، اور یہ ایک مضبوط قلعہ ہے جو اپنے ملک اور نوجوانوں کو انتہاپسندانہ خیالات سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اسی دوران، عزت مآب امام اکبر نے وزیر دفاع اور منتخب صدر پربووو سوبیانتو سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ امام اکبر نے انڈونیشیا کے آئمہ اور واعظین کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں، جن کا محور الأزہر کے تجربات کو امن کی قدروں کی ترویج اور موجودہ فکری چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں کردار کو منتقل کرنا تھا۔
(ستمبر 2024ء) شیخ الازہر کی مملکت امارات کے صدر سے ملاقات اور دنیا میں امن کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال۔ 

عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان، صدر مملکت متحدہ عرب امارات سے ملاقات کی۔ دونوں نے متحدہ عرب امارات کی متعلقہ اداروں اور الأزہر الشریف و مجلس حکماء المسلمین کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر گفتگو کی، تاکہ مشترکہ انسانیت کی قدروں کو فروغ دیا جا سکے اور مختلف ثقافتوں اور اقوام کے درمیان بقائے باہمی، تہذیبی مکالمہ اور امن کی ثقافت کو مستحکم کیا جا سکے۔ یہ سب کچھ "انسانی بھائی چارہ" کے اعلامیہ کی بنیاد پر تھا، جس پر شیخ الأزہر اور بابائے فرانسیس کیتھولک نے فروری 2019 میں ابو ظبی میں دستخط کیے تھے۔ ملاقات میں مجلس حکماء المسلمین کی ایک نئی پیشکش پر بھی بات کی گئی جس کا مقصد دنیا بھر میں ترقی اور امن کی کوششوں کی حمایت میں مذہبی علماء اور نمائندگان کا کردار بڑھانا ہے، اور یہ پیشکش انڈونیشیا کے ساتھ تعاون کے تحت "مذہبی اتحاد برائے ترقی اور امن" کے عنوان سے شروع کی جائے گی۔ اس کے علاوہ شیخ الأزہر اور صدر متحدہ عرب امارات نے مختلف مشترکہ دلچسپیوں کے حامل مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
(نومبر 2024ء)COP29 میں شرکت کے لیے آذربائیجان میں شیخ الازہر : آذربائیجان، بنگلہ دیش، تاجکستان، عراق اور امارات کے رہنماؤں سے ملاقاتیں

عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر، نے صدر جمہوریہ آذربائیجان الہام علیف کی جانب سے اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہونے والے اجلاس (COP29) میں باضابطہ دعوت پر اس میں شرکت کی۔ اس دورے نے ایک واضح پیغام دیا جس میں الأزہر شریف کے ماحولیات اور انسانی مسائل کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا گیا، جو دنیا بھر کے لیے مشترکہ چیلنجز کی حیثیت رکھتے ہیں۔
شرکت کے دوران، امام اکبر نے آذربائیجان کے صدر کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے اور انسانی مسائل کی حمایت پر بات کی، جن میں سب سے اہم فلسطینی مسئلہ اور اسرائیلی ریاست کی طرف سے غزہ و لبنان میں شہریوں پر کیے جانے والے حملے شامل ہیں۔ اس موقع پر آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ شیخ الأزہر کی COP29 میں شرکت آذربائیجان کے لیے فخر کی بات ہے۔
شیخ الأزہر نے بنگلہ دیش کے وزیراعظم سے ملاقات کی اور دونوں نے دعویٰ اور علمی تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر گفتگو کی۔ اس دوران بنگلہ دیشی وزیراعظم نے شیخ الأزہر کے فتویٰ کو سراہا جس میں 'بنک الفقراء' کے بارے میں کہا گیا تھا، اور اس فتویٰ کو بنگلہ دیش کے غریبوں کے لیے بچاؤ کا باعث قرار دیا، نیز انہوں نے شیخ الأزہر کو بنگلہ دیش کے دورے کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ، شیخ الأزہر نے تاجکستان کے صدر سے بھی ملاقات کی اور دونوں نے مشترکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ تاجکی صدر نے شیخ الأزہر کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی اور اس بات پر زور دیا کہ تاجکی عوام اس دورے کے منتظر ہیں۔
عربی سطح پر، شیخ الأزہر نے آذربائیجان میں عراقی صدر سے ملاقات کی اور دونوں نے غزہ اور لبنان پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے اسلامی اور عرب صفوں میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ عراقی صدر نے ایک مرتبہ پھر شیخ الأزہر کو عراق کے دورے کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ، شیخ الأزہر نے شیخ محمد بن زاید سے ملاقات کی اور دونوں نے علاقائی اور عالمی سطح پر مکالمہ اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے تعاون کے طریقوں پر گفتگو کی۔
یورپی سطح پر، شیخ الأزہر نے یورپی کونسل کے صدر سے ملاقات کی اور موجودہ انسانی الم ناک واقعات پر گفتگو کی۔ اس دوران، شیخ الأزہر نے یورپی کونسل کے صدر کو اسرائیلی ریاست کے حملوں کے بارے میں کہا: 'اپنے ایمان کے مطابق، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ جو شخص آج ان جرائم اور قتل عام پر خاموش رہتا ہے، وہ جلد با دیر ان میں سے کچھ کا سامنا کرے گا۔
شیخ الأزہر نے نومبر 2024ء میں استونیا کے صدر کا استقبال کیا اور فلسطین کو اقوام متحدہ میں رکنیت دینے کے حق میں استونیا کی رائے کا شکریہ ادا کیا۔
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے 2024ء میں مشیخة الأزہر میں استونیا کے صدر، جناب آلار کارِس کا استقبال کیا، جہاں دونوں نے مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ شیخ الأزہر نے استونیا کے موقف کی ستائش کی، خاص طور پر غزہ پر صہیونی حملوں کی مذمت اور فلسطین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دینے کے حوالے سے۔ شیخ الأزہر نے کہا کہ یہ موقف استونیا کی انسانی اصولوں اور عالمی انصاف کے لیے پختہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے لیے عالمی برادری کی حمایت میں اُمید کو بڑھاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے موقف فلسطینی عوام کے دکھ درد کو اجاگر کرنے میں اہمیت رکھتے ہیں۔
اپنی طرف سے، استونیا کے صدر نے الأزہر شریف میں موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا، اور اس اسلامی ادارے کی عظمت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے عزت مآب امام اکبر کی طرف سے استونیا کے طلباء کے لیے الأزہر شریف میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے وظائف مختص کرنے پر سراہا، اور اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک الأزہر شریف کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہاں ہے۔

شیخ الأزہر نے ملائیشیا کے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ (نومبر 2024).. اور الأزہر میں ملائیشیا کے طلباء کے ساتھ مکالمے کی نشست۔
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف نے اپنے بھائی جناب انور ابراہیم، وزیر اعظم ملائیشیا کا استقبال کیا اور ان کا خیرمقدم کیا۔ امام اکبر نے وزیر اعظم ملائیشیا اور ان کے ہمراہ وفد کا الأزہر شریف میں استقبال کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ الأزہر اور ملائیشیا کے درمیان جو مضبوط اور خاص تعلق ہے، اس میں وہاں کے طلباء کا اہم کردار رہا ہے جو الأزہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آئے اور اس تعلق کو مزید مستحکم کرنے میں مدد فراہم کی۔ شیخ الأزہر اور وزیر اعظم ملائیشیا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ الأزہر اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کے درمیان تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا تاکہ ان ممالک میں الأزہر کے موقف کو مختلف مسائل پر واضح کیا جا سکے، سائنسی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دیا جائے، اور الأزہر کی آواز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان ممالک کے اقتصادی اور تکنیکی ترقی کے تجربات کو اسلامی قوموں کے فائدے کے لئے پیش کیا جائے، جس سے امت کا اتحاد اور اس کی ترقی ممکن ہو سکے۔
یوں امام طیب نے 2024 میں دنیا کا سفر شروع کیا، جہاں انہوں نے انسانیت کے منصفانہ مسائل کا دفاع کیا اور الأزہر کا پیغام، جو کہ اعتدال اور امن پر مبنی ہے، پہنچایا۔ انہوں نے مشرق وسطی کے بعض مسائل میں سیاسی اور عالمی ضمیر کی کمی کے موجودہ بحران سے خبردار کیا، اور ان میں سب سے اہم مسئلہ (فلسطین) کو نمایاں طور پر اٹھایا۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025