شیخ الازہر نے قرآن میں خدا کے نام "الودود" کے معنی بیان کرتے ہوئے کہا: خدا تعالی کو (محب) محبت کرنے والا کہا جا سکتا ہے، لیکن یہ اس کا نام نہیں ہو سکتا۔

الإمام الأكبر أ.د: أحمد الطيب.png

امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر نے کہا کہ: اللہ تعالیٰ کے تمام اسمائے حسنیٰ لطیف اور خوبصورت ہیں، جو یا تو جمال کی طرف مائل ہوتے ہیں، جیسے کہ امید پیدا کرتے ہیں، خالق کی محبت اور اس کے پاس موجود نعمتوں کی خواہش جگاتے ہیں، جیسے: اللطیف، الودود، الرؤوف، الرحيم، یا وہ صفات جو جلال اور عظمت کی طرف اشارہ کرتی ہیں، جو دل میں اللہ کی ہیبت اور تعظیم پیدا کرتی ہیں، جیسے: القوی، القدیر، اور القهار۔


شیخ الازہر نے اپنے رمضان المبارک کے پروگرام «الإمام الطيب» کی پانچویں قسط میں گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اللہ تعالیٰ کا نام "الودود" قرآن کریم میں اپنی مختلف شکلوں میں تیس سے زیادہ مقامات پر آیا ہے، جب کہ یہ اصل لفظ کے طور پر دو مقامات پر وارد ہوا ہے: ایک سورہ ہود میں اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں: {واستغفروا ربكم ثم توبوا إليه إن ربي رحيم ودود} 
"اور اپنے الله سے معافی مانگو پھر اس کی طرف رجوع کرو بے شک میرا رب مہربان محبت والا ہے"، اور دوسرا سورت بروج میں: {إنه يبدئ ويعيد وهو الغفور الودود}۔
{ بیشک وہی پہلے پیدا کرتا ہے اور وہی دوبارہ پیدا کرے گا ۔اور وہی بہت بخشنے والاہے،نہایت محبت فرمانے والا ہے}نیز یہ لفظ مشتق صورتوں میں کئی دیگر مقامات پر بھی آیا ہے، جیسے: {ودت طائفة من أهل الكتاب}، (اہل کتاب کا ایک گروہ نے چاہا)۔  {وتودون أن غير ذات الشوكة تكون لكم}،اور {يوادون من حاد الله ورسوله}: (وہ ان لوگوں سے دوستی کریں جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے مخالفت کی) ۔


امام اکبر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ عربی زبان میں "ود" اور "حب" دونوں الفاظ ایک دوسرے کے معنی لے سکتے ہیں، اور یہ کہ قرآن کریم نے اللہ تعالیٰ کو "محب" (محبت کرنے والا) کے طور پر بھی بیان کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {إن الله يحب المحسنين}، یعنی اللہ تعالیٰ نیکوکاروں سے محبت کرتا ہے۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ "محب" اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ میں شامل نہیں ہے، کیونکہ اسماء حسنیٰ توقیفی (شریعت کی طرف سے متعین) ہوتے ہیں، اور جو نام قرآن یا سنت سے ثابت نہ ہوں، خواہ وہ اللہ کی شان کے لائق ہوں، انہیں اسماء حسنیٰ میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔


خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025