شیخ الازہر سے قازقستان کے سفیر کی ملاقات — باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
قازق سفیر: ہم شیخ الازہر کی صحیح دینی فہم کے فروغ، اخوت اور پرامن بقائے باہمی کی ثقافت کو مضبوط بنانے کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں
عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف اور مسلم کونسل آف ایلڈرز کے چیرمین نے مشیختِ ازہر میں قاہرہ میں متعین قازقستان کے سفیر جناب عسكر جينيس سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینے کے امکانات پر بات چیت کرنا تھا۔
آپ نے اس موقع پر قازقستان اور الازہر کے درمیان مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس خطے کے علماء نے اسلامی ورثے کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، اور الازہر اس رشتے کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ اس ضمن میں ہر سال قازق طلبہ کے لیے 25 اسکالرشپس فراہم کی جاتی ہیں، جبکہ اس وقت 207 قازق طلبہ و طالبات مختلف تعلیمی مراحل میں الازہر میں زیرِ تعلیم ہیں۔
شیخ الازہر نے یہ بھی اظہار کیا کہ الازہر قازقستان میں عربی زبان سکھانے کے لیے اپنے مرکز کی ایک علاقائی شاخ قائم کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ مسلمانوں کو قرآن کی زبان سکھانے میں مدد ملے۔ اسی طرح قازق اماموں کی تربیت اور معاصر مسائل سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے انہیں الازہر کی عالمی اکیڈمی میں خصوصی کورسز فراہم کیے جائیں گے۔
قازقستان کے سفیر نے شیخ الازہر سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت، شیخ الازہر کی ان تمام کوششوں کو سراہتی ہے جو وہ دین اسلام کی صحیح تعلیمات کو عام کرنے اور اخوت و بقائے باہمی کے فروغ کے لیے کر رہے ہیں۔ انہوں نے قازق طلبہ کے لیے الازہر کی میزبانی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
مزید برآں، سفیر نے قازقستان کے صدر جناب قاسم جومارت توقایف کی جانب سے شیخ الازہر کے لیے نیک تمناؤں اور صحت و عافیت کی دعاؤں کا پیغام پہنچایا، نیز سینیٹ کے چیئرمین جناب مولین اشیمبایف کا محبت و قدردانی کا پیغام بھی دیا، جنہوں نے قازقستان میں منعقد ہونے والی "عالمی اور روایتی مذاہب کے قائدین کی کانفرنس" کی مسلسل حمایت پر الازہر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ یہ کانفرنس آج ایک عالمی پلیٹ فارم بن چکی ہے جو بین المذاہب مکالمے کو فروغ دیتی ہے۔