جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تقریبات کے دوران، شیخ الازہرنے کہا: ہمیں ایک لمحے کے لیے بھی اس میں شک نہیں کہ اسلام، قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، انوار الہی ہیں جو انسانیت کے لیے راستہ روشن کرتے ہیں۔
امام الاکبر نے کیا: جس طرح آج ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یوم ولادت مناتے ہیں، سو ہم فقط اس عظیم شخصیت کی ولادت کے دن کو نہیں مناتے جو اخلاق کے اعلیٰ درجے اور کمال کے درجات پر پہنچ گیا، بلکہ ہم اس کے ساتھ پوری انسانیت پر آسمانی نورانیت کے ظہور کا جشن بھی مناتے ہیں کہ جس کا ظہور ایک الہی شریعت کی شکل میں ہوا کہ جس پر تمام پیغامات کی مہر ثبت تھی، اور اسے انسانیت تک پہنچانے کے لیے ایک مظہر نبی کو مامور کیا گیا تھا، جس نے اسے پورا کیا کہ جسے یہ امانت دی، تو انہوں نے یہ پیغام پہنچایا اور انہیں حق و صداقت کا کمال عطا کیا۔ شیخ الازہر نے یوم ولادت رسول کے موقع پر صدر جمہوریہ عبدالفتاح السیسی کی موجودگی میں اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ ہم مسلمان ایک لمحے کے لیے بھی اس میں شک نہیں کرتے کہ اسلام، قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم وہ نور ہیں جو انسانیت کے لیے دنیا اور آخرت کی سعادت کی تلاش میں راستہ روشن کرتے ہیں اور یہ کہ ان کو اللہ کی حفاظت اور مرضی سے محفوظ کیا۔ شيخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے انوار کی شعائیں نص قرآنی کے ساتھ ہمارے خون اور ہمارے دلوں میں بہتی ہیں، اور اگر یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے اور اگر یہ شریعت نہ ہوتی جس کے ساتھ وہ اللہ کی طرف سے بھیجے گے تو انسانیت اسی طرح قائم رہتی جس طرح آپ کی شریعت سے پہلے مکمل تاریکی میں تھی اور شاید قیامت تک صریح گمراہی میں رہتی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نص قرآنی میں "نور" مراد ہیں کہ جس کے ذریعے اللہ تاریکی اور تظلمت کو دور کرتا ہے۔ ارشاد باری تعالٰی ہے: تحقیق تمھاری طرف اللہ کا نور اور روشن کتاب آگئی" [مائدہ: 15]، یعنی: محمد آپ کے پاس ’’قرآن مجید‘‘ بھی لے کر آئے، اور جیسا کہ اللہ نے آپ کو ’’نور‘‘ کہا، اور ’’چمکتا ہوا چراغ‘‘ بھی کہا کہ صاف صاف خطاب میں واضح ہے، اے نبیِ (مکرّم!) بیشک ہم نے آپ کو (حق اور خَلق کا) مشاہدہ کرنے والا اور (حُسنِ آخرت کی) خوشخبری دینے والا اور (عذابِ آخرت کا) ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔اور اس کے اِذن سے اللہ کی طرف دعوت دینے والا اور منوّر کرنے والا آفتاب (بنا کر بھیجا ہے)۔ [احزاب: 45-46]، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام جہانوں کے لیے رحمت ہیں بشمول کافروں کے، ارشاد باری تعالٰی ہے: "آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا"۔ [انبیاء: 107]، جیسا کہ آپ نے اپنے بارے میں بتایا، میں ایک تحفہ رحمت ہوں۔