شیخ الازہر اور وزیر تعلیم کا تعلیمی نصاب کے ذریعے دینی اور اخلاقی اقدار کے فروغ پر زور
شیخ الازہر اور وزیر تعلیم نے تعلیمی نصاب میں "انسانی بھائی چارے کی دستاویز" کو شامل کرنے پر تبادلۂ خیال کیا
عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے جناب محمد عبد اللطیف، وزیر تعلیم سے ملاقات کی، تاکہ باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران، شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ اسکولوں اور تعلیمی نصاب کے ذریعے دینی و اخلاقی اقدار کو بچوں کے دلوں میں راسخ کیا جائے، اور ان کے اندر اپنی شناخت پر فخر، مطالعے کی محبت، اور اپنی تہذیبی و ثقافتی جڑوں سے وابستگی کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان امور کو آسان اور پائیدار انداز میں طلبہ تک پہنچانا ضروری ہے، خصوصاً ایسے دور میں جب جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ثقافتی یلغار ہمارے بچوں کے ذہنوں کو متاثر کر رہی ہے، اور انہیں اپنے وطن، قوم، اور اقدار سے کاٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اپنی طرف سے وزیر تعلیم جناب محمد عبد اللطیف نے کہا کہ وزارت تعلیم طلبہ کی اخلاقی تربیت کو سائنس و علم کے حصول کے ساتھ ساتھ ایک بنیادی مقصد سمجھتی ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ اسکول صرف تعلیمی ادارے نہ ہوں بلکہ ایسی تربیتی جگہیں ہوں جہاں بچوں کی شخصیت سازی کی جائے، انہیں انتہاپسند نظریات سے محفوظ رکھا جائے، اور اپنی شناخت سے جڑنے کا شعور دیا جائے۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے 2019ء میں شیخ الازہر اور پوپ فرانسیس کے درمیان دستخط ہونے والی تاریخی "انسانی بھائی چارے کی دستاویز" کو اسکول کے نصاب میں شامل کرنے پر گفتگو کی۔ شیخ الازہر نے اس دستاویز کی اہمیت پر زور دیا، جو بین المذاہب بقائے باہمی، بھائی چارے، اور دوسروں کے احترام کی تعلیم دیتی ہے۔ وزیر تعلیم نے اس تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس تاریخی دستاویز کے مناسب اقتباسات کو نصاب میں شامل کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیں گے، تاکہ طلبہ اس سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکیں۔